کاش آپ دیکھتے::::::

کاش آپ دیکھتے::::::

++++کاش کہ یہ کتاب سکول کالج کے نصاب میں ہوتی++++

کاش ھم نے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہوتا

جب وہ جنگ موتہ میں تھے اور مسلمانوں کی تعداد تین ہزار تھی اور غسانی اور رومیوں کی تعداد دو لاکھ تھی

خالد کہتے ہیں کہ جنگ موتہ کے دن میرے ہاتھ میں نو تلواریں ٹوٹ گئیں

کاش کہ ھم نے عمر ابن الخطاب کو یہ کہتے ہوئے دیکھا ہوتا کہ براء بن مالک کو لشکر سردار نہ بناؤ کیونکہ وہ پورے لشکر کو تباہ کرنے والے ہیں

کیونکہ براء بن مالک اکیلے پورے لشکر سے ٹکرا جاتے تھے اور اپنی جان کی پرواہ نہیں کرتے تھے انہوں نے یکے بعد دیگرے 100 فارس آدمیوں سے جنگ کی اور سب کو ایک ایک کر کے ہمت اور بہادری کے ساتھ مار ڈالا

کاش ھم نے ضرار بن الازور کو دیکھا ہوتا کہ وہ تنہاء رومیوں کے لشکر میں گھس جاتے اور رومی ان سے ڈرتے تھے اور اسے ننگے سینے والا شیطان کہتے تھے کیونکہ آپ جنگی لباس تو دور بدن سے قمیض بھی اتار دیتے تھے

کاش ھم نے ضرار بن اور کو اجنادین کے دن دیکھا ہوتا جب وہ خالد سے کہہ رہا تھے کہ حملہ کرنے کا حکم دو

خدا کی قسم اگر ہم ایسے ہی چپ رہے تو ہمارے دشمن یہ سمجھیں گے کہ ہم ان سے ڈرتے ہیں

خالد نے ان سے کہا

اے ضرار پھر شروع کر دو تو آپ بجلی کی تیزی سے گئے اور لہجے جھٹکے میں ہی دشمن کیمپ میں سے 19 کو اکیلے مار ڈالا

کاش آپ نے عکرمہ بن ابی جہل کو یرموک کی جنگ میں دیکھا ہوتا

جب خالد نے ان سے کہا کہ

اے عکرمہ

ایسا نہ کرو دھیان کرو اپنی جان کی حفاظت بھی کرو کیونکہ تمہیں کچھ ہوگیا تو مسلمانوں کے لئے بہت بڑی مصیبت کھڑی ہو جائے گی کیونکہ عکرمہ عظیم صحابی اور جنگ کے سرداروں میں سے اھم سردار تھے اگر وہ شہید ہوجاتے تو لشکر اسلام میں مایوسی پھیل جاتی

عکرمہ نے خالد کو کہا

آپ مجھے چھوڑ دو

اے خالد! آپ مجھ سے پہلے ایمان لائے اور اس وقت میں اور میرا باپ رسول الله صلى الله عليه وسلم کی دشمنی میں مصروف تھے اس لیئے تم افضل ہو مجھ سے اور مجھے اپنی وہ پشیمانی ختم کرنی ہے

اور پھر عکرمہ نے اعلان کیا کہ جو موت پر بیعت کرتا ہے کہ مرنے تک لڑائی کرے گا وہ آگے اجائے تو 400 بہترین آدمی نکلے

اور انہوں نے عکرمہ بن ابی جہل سے موت پر بیعت کی کہ یا تو اسلام کی خاطر مریں گے یا فتح حاصل کریں گے

تو چار سو میں سے صرف ضرار بن ازور زندہ بچے باقی سب شہید ہوگئے

کاش آپ نے عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ کو سبطلہ کی جنگ میں عبداللہ بن ابی سرح، عبداللہ بن عمر، عبداللہ بن عمرو، عبداللہ بن زید، عبدالرحمٰن بن ابی بکر اور ان کے بھائی عبداللہ کے ساتھ دیکھا ہوتا

جب جرجیرس کی قیادت میں رومی 120 ہزار سپاہیوں کے ساتھ آئے اور مسلمان صرف 20 ہزار کے ساتھ مقابلے کے لیئے آئے

پھر عبداللہ بن الزبیر نے کچھ بہادروں کو منتخب کیا اور رومیوں کے سردار جرجیرس کا سر قلم کر ڈالا

کاش آپ نے الوالجہ، الحسید، المسیخ، الزمیل، الثانی، ایلس اور کاظمہ میں مسلمانوں کو دیکھا ہوتا کہ خالد نے فارسیوں کے ساتھ بہت کم تعداد ہونے کے باوجود کیا کیا؟

اور فارس نامی ایک عظیم سلطنت کو نیست و نابود کرتے دیکھا ہوتا

مگر بات یہ ہے کہ

کمزور ایمان والا جنگ کو کسی مسئلے کا حل نہیں مانے گا

چاہے آپ جیسے مرضی دلائل دو کیونکہ بزدلی نے اس کے دل کو گھیر رکھا ہے

اور گناہوں نے اس کے دل کو سیاہ کر رکھا ہے

اس لیے یہ بہادری کے کارنامے وہ افسانوی سمجھے گا

ہماری عظمت اعلاء کلمہ حق میں ہے

اپنے دلوں کو صحابہ کرام کے ولولہ انگیز کارناموں سے گرمانے کے لیئے امام واقدی کی کتاب فتوح الشام اور مردان عرب کا مطالعہ کریں

میرے اختیار میں ہو تو یہ کتاب اسکول کے نصاب میں شامل کر دوں!

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top